ہمارے نبی صلی اللہ علیہ وسلم نے جنت اور دوزخ والوں کی حالتیں کس طرح دیکھی تھیں؟

Peygamberimiz cennet ve cehennem ehlinin hallerini nasıl görmüştür?
سوال کی تفصیل

– جب لوگ ابھی جنت اور دوزخ میں نہیں ہیں (ابھی قیامت نہیں آئی اور حشر نہیں ہوا)، تو معراج میں ہمارے نبی (صلی اللہ علیہ وسلم) نے جنت اور دوزخ والوں کی حالتیں کیسے دیکھی ہیں؟

جواب

محترم بھائی/بہن،


اہل سنت کے عقیدے کے مطابق،

جنت اور جہنم بطور مقام تخلیق کیے گئے ہیں اور موجود ہیں، لیکن اس وقت ان دونوں میں کوئی انسان نہیں ہے۔ قیامت کے برپا ہونے اور سب کے حساب کے بعد، ہر ایک اپنے مناسب باشندوں سے مل جائے گا۔

اور نبی اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کا معراج میں جنت اور دوزخ والوں کو دیکھنا،

(واللہ اعلم)

کیونکہ یہ ان کی مستقبل کی حالتوں کو اس پر ظاہر کرنے کے مترادف ہے۔

اللہ تعالی کا علم ہر چیز پر محیط ہے۔

بعض سائنس فکشن فلموں میں جس طرح مستقبل کی دنیا کو خیالی انداز میں پیش کیا جاتا ہے، اسی طرح اس واقعے میں جنت اور جہنم کی مستقبل کی حالتیں ہمارے نبی کریم (صلی اللہ علیہ وسلم) کو مناظر کی صورت میں دکھائی گئی ہیں۔

ماضی، حال اور مستقبل کا فرق صرف ہم انسانوں کے لیے ہے جو وقت اور مکان سے جڑے ہوئے ہیں۔ وقت اور مکان کو پیدا کرنے والے کے لیے ایسا کوئی فرق نہیں ہے۔


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال