میرا دو سال کا بیٹا ہے جس نے دو سال کی عمر میں اپنے والد کو کھو دیا ہے۔ میرے اور میرے بیٹے کی تنخواہ ہے، اگر میں اپنے بیٹے کے پیسے اس کی اجازت کے بغیر اور ضرورت کے بغیر خرچ کروں تو کیا میں یتیم کا حق کھا جاؤں گا؟ کبھی کبھی میں بہت احتیاط برتتا ہوں تب بھی ہمارے پیسے مل جاتے ہیں، مجھے یتیم کا حق کھانے کا بہت ڈر ہے۔ میں نے اپنے پیسے ایک مالیاتی ادارے میں جمع کروا دئیے ہیں، اب ہمارے حسابات گڈمڈ ہو گئے ہیں، کیا میں اپنے بیٹے سے معافی مانگ لوں؟ میرا بیٹا کتنی عمر میں بالغ ہو جائے گا؟
محترم بھائی/بہن،
اس موضوع کو اس کے جوابات اور تبصروں کے ساتھ منتقل کر دیا گیا ہے، پڑھنے کے لیے کلک کریں…
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام