محترم بھائی/بہن،
غسل کے دوران کانوں کی صفائی، ظاہری حصوں کی صفائی ہے، اس لیے اندرونی اور بیرونی حصوں میں نظر آنے والے حصوں کو دھونا کافی ہے۔
غسل کے درست ہونے کے لیے کان کے اندرونی حصوں سمیت جسم کا کوئی بھی حصہ خشک نہیں رہنا چاہیے۔ اگر گیلی انگلی سے کان کے اندرونی حصوں کو مسح کیا جائے اور کوئی خشکی باقی نہ رہے تو غسل درست ہے۔
کان کے اندر اور بالوں کی جڑوں میں چکنائی جمع ہونے کی صورت میں ان جگہوں کو صابن سے دھونا ضروری نہیں ہے۔
مزید معلومات کے لیے کلک کریں:
وضو کے دوران مجھے ایسا وسوسہ آتا ہے کہ جیسے میں نے ہوا خارج کی ہو، مجھے کیا کرنا چاہیے؟
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام