محترم بھائی/بہن،
جسم کے کسی بھی حصے سے نکلنے والا خون، پیپ، خونی پانی اور اس طرح کا کوئی بھی مادہ اگر اس کے نکلنے کی جگہ سے تجاوز کر کے اردگرد پھیل جائے تو اس سے وضو ٹوٹ جاتا ہے۔ اگر زخم کے کنارے پر ہی رہے اور اردگرد نہ پھیلے تو -ایک آسانی کے طور پر- وضو نہیں ٹوٹتا۔ فتح القدیر، بحر الرائق اور فتاوی ہندیہ میں اس مسئلے کا ذکر موجود ہے۔ سراخسی کی المحیط میں اس کی کافی وضاحت کی گئی ہے۔ اور یہی سب سے صحیح قول ہے۔
اگر زخم سے نکلنے والا خون یا پیپ زخم کے کنارے پر ہی رہے اور ادھر ادھر نہ پھیلے تو اس سے وضو نہیں ٹوٹتا۔
کسی بیماری یا عارضے کی وجہ سے نکلنے والا خون، پیپ، خونی پانی، زخم کا رساؤ، کسی چھالے سے نکلنے والا پانی، ناف، چھاتی، آنکھ اور کان سے کسی عارضے کی وجہ سے نکلنے والا رساؤ، سب سے صحیح قول کے مطابق، حکم میں برابر ہیں۔
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام