–
محترم بھائی/بہن،
وضو اور غسل میں جن اعضاء کو دھونا واجب ہے، ان سب کو اس طرح دھونا ضروری ہے کہ ان میں کوئی بھی جگہ سوکھی نہ رہ جائے۔ اس کے مطابق، وضو کرتے وقت اگر کسی عضو میں کوئی جگہ سوکھی رہ جائے تو وضو صحیح/جائز نہیں ہوگا۔
ناخن پالش، لپ اسٹک، مسکارا وغیرہ ایسے مادے ہیں جو جلد پر ایک تہہ بناتے ہیں اور پانی کو جلد تک پہنچنے سے روکتے ہیں، اس لیے یہ وضو اور غسل میں رکاوٹ بنتے ہیں۔ ان کو وضو یا غسل سے پہلے ہٹانا ضروری ہے۔
ان بیانات کے تناظر میں، جس شخص کو وضو کے بعد اپنے اعضاء پر خشک جگہیں نظر آتی ہیں اور وہ اس وضو کے ساتھ نماز ادا کرتا ہے، اس کی نماز درست نہیں ہوگی۔
اس بنا پر، اگر آپ نے وضو میں کسی عضو کو نادانستہ طور پر یا غفلت سے خشک چھوڑ دیا ہے، تو آپ کی اس وضو سے پڑھی گئی نمازیں جائز شمار ہوں گی۔
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام