کیا معذور شخص کے لیے وضو اور غسل کے دوران اپنے مصنوعی اعضاء کو اتارنا ضروری ہے؟

سوال کی تفصیل

– جس شخص کے بازو یا پاؤں میں مصنوعی عضو یا کوئی اور چھوٹا بڑا غیر ملکی جسم لگا ہو، اس کے لیے وضو یا غسل کرتے وقت اسے اتارنا مناسب ہے یا لگائے رکھنا؟ – جس شخص نے اپنا مصنوعی عضو اتار کر وضو کیا، کیا اس پر بعد میں اس مصنوعی عضو کو دھونا لازم ہے؟ وضو کر کے مصنوعی عضو لگانے کے بعد کیا اس کے لیے قرآن کی تلاوت، نماز یا کوئی اور نیت ادا کرنا جائز ہے؟

جواب

محترم بھائی/بہن،

اگر مصنوعی دانت نکالنے سے نقصان ہو تو ان کو نکالے بغیر وضو کیا جا سکتا ہے۔ اگر مصنوعی دانت نکالنا مشکل ہو تو ان پر مسح کرنا جائز ہے۔

چونکہ مصنوعی اعضاء جسم کا حصہ نہیں ہوتے، اس لیے ان کو نکالنے سے ان کے لگائے جانے کی جگہ دھل جاتی ہے، لیکن مصنوعی اعضاء کو دھونے کی ضرورت نہیں ہوتی۔


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال