محترم بھائی/بہن،
اللہ کسی چیز کا محتاج نہیں ہے، اور نہ ہی کسی شخص کا۔
وہ اکیلا اور بے مثل ہے، اور وہ بے نیاز ہے۔ یعنی سب کچھ اس پر محتاج ہے، لیکن وہ کسی پر محتاج نہیں ہے۔
تاہم، وہ حاکم ہے، اس نے جو واقعات اور مخلوقات پیدا کی ہیں، ان کے پیچھے کوئی نہ کوئی سبب ضرور ہے، کیونکہ اس کی عزت و عظمت اسی کا تقاضا کرتی ہے۔ لیکن وہ چاہتا ہے کہ لوگ ان اسباب سے تجاوز کر کے اس کی شکر گزاری اور مدح و ثنا کریں، کیونکہ اس کی وحدانیت اس کا تقاضا کرتی ہے۔
جس طرح پھلوں کی پیدائش میں درخت کا، دودھ کی پیدائش میں گائے کا، اور شہد کی پیدائش میں شہد کی مکھی کا اثر ہوتا ہے، فرشتوں کا اپنے فرائض کی ادائیگی میں بھی اتنا ہی اثر ہوتا ہے۔
فرشتوں کے فرائض یہ ہیں کہ وہ اللہ کی عظمت کا مشاہدہ کریں اور اس کی تعریف و توصیف کریں، اس کی تخلیق میں اس کے فن اور اس کے ناموں کے ظہور پر غور و فکر کریں، جس کام پر اللہ نے انہیں مامور کیا ہے۔ ورنہ بارش اور برف کے قطرے نازل کرنے والا فرشتہ نہیں ہوتا۔ بارش کے قطرے پر مامور فرشتہ اس قطرے میں موجود فن پر غور و فکر کرنے، اس کی خاص عبادت، ذکر اور تسبیح کو شعوری طور پر اللہ کے حضور پیش کرنے کا کام کرتا ہے۔
فرشتوں کو اور برف اور بارش کے قطروں کو پیدا کرنے والا اور زمین پر نازل کرنے والا تو اللہ ہی ہے۔
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام