– دیانت کی ویب سائٹ پر بتایا گیا ہے کہ زکوٰۃ قسطوں میں بھی دی جا سکتی ہے؛ اس معاملے پر ہمارے دین کا کیا نظریہ ہے؟
– کیا زکوٰۃ قسطوں میں ادا کرنے میں کوئی حرج ہے؟ اس سے ہمیں مالی طور پر بھی آسانی ہوگی…
محترم بھائی/بہن،
زکوٰۃ قسطوں میں بھی ادا کی جا سکتی ہے۔
خاص طور پر تنخواہ دار افراد کے لیے اس میں آسانی ہے، لیکن جس شخص کی مالی حالت اچھی ہے، اس کے لیے مستحب ہے کہ وہ زکوٰۃ اس طرح ادا کرے جس سے غریبوں کو فائدہ پہنچے۔
سب سے مضبوط اور سب سے معتبر رائے کے مطابق،
جن مال اور رقم پر زکوٰة واجب ہے، ان کی زکوٰة اس مال اور رقم پر ایک سال گزرنے کے بعد ادا کی جائے گی،
فوران
،
یعنی، سال ختم ہوتے ہی فوراََ دے دیا جانا۔
ضروری ہے۔ بلا عذر تاخیر جائز نہیں ہے۔ گناہ کا موجب ہے۔
ایک اور رائے کے مطابق،
زکوٰۃ کی ادائیگی فوری نہیں، بلکہ تاخیر پر فرض ہے۔ یعنی سال کے آخر میں فوراً ادا کرنا لازم نہیں ہے۔ مکلف اس کو اپنی زندگی میں جب چاہے ادا کر سکتا ہے۔ ادا کیے بغیر مر جائے تو تب گنہگار ہوگا۔ لیکن یہ قول ضعیف ہے۔
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام