کیا جہنم وہی آگ ہے جس کے بارے میں ہم جانتے ہیں؟ کہا جاتا ہے کہ ہر شخص اپنی آگ خود لے جائے گا، اس کا کیا مطلب ہے؟

جواب

محترم بھائی/بہن،



"ہر شخص اس دنیا سے اپنی آگ لے کر جاتا ہے۔”


یہ ایک استعارہ ہے، جس کا مطلب یہ ہے کہ اس دنیا میں اس کے اعمال کے مطابق آخرت میں اس کے عذاب کی شدت کم یا زیادہ ہوگی۔

جہنم کی سزا صرف آگ نہیں ہے۔ اس کی کئی قسمیں ہیں۔ ان میں سے چند یہ ہیں:

1. سردی سے عذاب،

2. سانپ اور بچھو جیسے جانوروں کا ڈنک مارنا،

3. سر پر جوڑے سے مارنا،

4. بھوکا رکھنا،

5. زقوم کھلا کر آنتوں کو پارہ پارہ کرنا،

6. ان کے جسموں کو بڑا کر کے عذاب کو اور شدید کیا جائے گا،

7. پیپ ملا ہوا پانی پلانا،

8. غیا کے کنویں میں پھینکنا،

9. چٹانوں سے لڑھکنا،

10. گھٹا ٹوپ اندھیرے میں عذاب،

11. شدید بدبو کے سامنے بے نقاب کرنا،

12. عذابوں کا ہر روز دوگنا ہو جانا،

13. ابدی عذاب میں مبتلا کیا جانا۔

قاضی زادہ احمد آفندی فرماتے ہیں:


"جہنم میں ایک جگہ ہے جس کا نام زَمْهَرِير ہے، یعنی سرد جہنم۔ اس کی سردی بہت شدید ہے۔ ایک لمحہ بھی برداشت نہیں کیا جا سکتا۔ کافروں کو، ایک بار سرد اور ایک بار گرم، پھر سرد اور پھر گرم جہنم میں ڈال کر عذاب دیا جائے گا۔”

(آمنتُ کی شرح)

جہنم میں بہت سرد، زَمْهَرِير عذاب موجود ہیں، یہ بات کیمیاِ سعادت اور دُرّۃ الفاخرہ کتابوں میں لکھی ہوئی ہے۔ بخاری، مسلم، ابن ماجہ اور دیگر حدیث کی کتابوں میں بیان کیا گیا ہے کہ گرمیوں کی گرمی جہنم کی سانس سے ہے اور سردیوں کی سردی زَمْهَرِير جہنم کی سانس سے ہے۔ (مثلاً: بخاری، مواقیت: 9، مسلم، مساجد: 185-187؛ ترمذی، جہنم: 9)

"رشحات” نامی کتاب میں کہا گیا ہے کہ: "زمہریر” نامی جہنم کی سردی کا عذاب بہت شدید ہے۔


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال