ملحد کا دعویٰ:
– متعلقہ آیات اور احادیث کا صحیح ترجمہ اس بات کی طرف اشارہ کرتا ہے کہ چاند دو حصوں میں بٹ گیا اور حرا پہاڑ کے دونوں طرف گر گیا۔ اس کے مطابق چاند حرا پہاڑ سے چھوٹا ہے۔ وہ زمین پر گرا، لیکن اس نے کسی کو نقصان نہیں پہنچایا۔ مزید یہ کہ انہی ذرائع کے مطابق مکہ کے لوگوں نے اس کا مشاہدہ کیا، لیکن اس کے باوجود ایمان نہیں لائے۔ اس معاملے میں فلکیاتی ثبوتوں کا دعویٰ بھی مذہبی لوگوں کی من گھڑت بات ہے۔ اگر چاند دو حصوں میں بٹ کر زمین سے ٹکراتا تو زمین پر زندگی ختم ہو جاتی۔ لہذا یہ دعویٰ درست نہیں ہے۔
محترم بھائی/بہن،
چاند کا معجزہ،
جیسا کہ ملحدین دعویٰ کرتے ہیں، ایسا نہیں ہے۔ چاند کے معجزے میں صرف آسمان میں کھڑے چاند کا انگلی کے اشارے سے دو حصوں میں تقسیم ہونا اور پھر دوبارہ جڑ جانا شامل ہے۔
بعض روایات میں یہ اضافہ کیا گیا ہے کہ چاند دو حصوں میں بٹنے کے بعد زمین پر اتر آیا، لیکن یہ منافقوں کی طرف سے اس معجزے کی قدر کم کرنے اور لوگوں کو اس سے انکار کرانے کے لیے گھڑی گئی باتیں ہیں۔
تفصیلات کے لیے کلک کریں:
– کیا آپ "شق القمر” (چاند کا دو ٹکڑے ہونا) کے معجزے کے بارے میں معلومات دے سکتے ہیں؟
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام