– آپ میں سے جو لوگ ہفتے کے دن حد سے تجاوز کرتے ہیں، آپ ان کو بخوبی جانتے ہیں۔ ہم نے ان سے کہا، "تم ذلیل بندر بن جاؤ!” کیا آپ اس آیت کی تشریح کر سکتے ہیں؟
– سورہ بقرہ کی آیت 65 میں کہا گیا ہے، "تم میں سے جو لوگ سبت کے دن کی حرمت کو توڑتے ہیں، ان کو تم خوب جانتے ہو، ہم نے ان سے کہا: تم ذلیل بندر بن جاؤ۔” لیکن میں اس کا مطلب نہیں سمجھ پایا۔ یعنی اس سے کیا مراد ہے، کیا پیغام ہے؟
محترم بھائی/بہن،
بعض مفسرین کے مطابق یہ واقعہ بنی اسرائیل کے اللہ تعالیٰ کی نافرمانی کے سبب ان پر نازل ہونے والے عذاب کی ایک قسم ہے۔ اللہ تعالیٰ نے یہودیوں پر ہفتے کا دن مقدس قرار دیا تھا اور ان کو حکم دیا تھا کہ اس دن وہ دنیاوی کام چھوڑ کر عبادت اور اطاعت میں مشغول رہیں۔
بعض مفسرین کا کہنا ہے کہ ان لوگوں کا بندر کی صورت میں بدلنا صرف معنوی طور پر تھا…
مزید معلومات کے لیے کلک کریں:
–
کیا آپ اس واقعے اور اس قوم کے بارے میں بتا سکتے ہیں جس کے بارے میں کہا جاتا ہے کہ وہ انسانوں سے بندروں میں تبدیل ہو گئے تھے؟
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام