محترم بھائی/بہن،
نیند میں انسان اچھے خواب دیکھتا ہے، مختلف شہروں کی سیر کرتا ہے، طرح طرح کے کھانے کھاتا ہے۔ لیکن یہ سب بیداری کی دنیا کے حقیقی شہروں اور کھانوں کے مقابلے میں محض سائے کی طرح ہیں۔ یہ اس کے پیٹ کو نہیں بھرتے، اس کی جیب میں کچھ نہیں ڈالتے۔ جب وہ جاگتا ہے تو اس کے پاس جو اصل سرمایہ اور اصل غذا ہوتی ہے، وہی اس کے کام آتی ہے۔
آخرت کے مقابلے میں قبر کی دنیا ایک سایہ ہے، اور قبر کی دنیا کے مقابلے میں دنیا ایک سایہ ہے۔
یہ تو ہمارے اعمال ہی ہیں جو ہمیں قبر میں اچھے اور برے روپ میں نظر آئیں گے۔ اور یہ روپ قیامت تک ہمارے ساتھی رہیں گے۔
حشر کے ساتھ ہی، سایہ کا دور ختم ہو جائے گا اور ہم آخرت کی اس دنیا میں پہنچ جائیں گے، جہاں حقیقتیں آشکار ہوں گی؛ ہم وہاں حقیقی وجود اور حقیقی سعادت پائیں گے…
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام