لمبی اور صحت مند زندگی پانے کے لیے کیا کیا جا سکتا ہے؟

سوال کی تفصیل

جواب

محترم بھائی/بہن،

قرآن مجید میں ایک آیت کا ترجمہ اس طرح ہے جس میں اللہ کی طرف سے عمر کو طول دینے کا ذکر ہے:

اس موضوع کی طرف ان احادیث میں بھی اشارہ کیا گیا ہے جن کا مطلب یہ ہے کہ…

اس سوال کے دو جواب ہیں۔

لمبا یا مختصر ہونا، عمر کی تبدیلی کو ظاہر کرتا ہے۔ مثال کے طور پر، لوحِ محفوظ میں کسی شخص کی عمر 60 سال لکھی ہوئی ہے۔ لیکن ایک حاشیہ میں یہ بھی لکھا ہے کہ اللہ اپنے ازلی علم سے جانتا ہے کہ یہ شخص صدقہ دے گا یا نہیں، اس لیے نتیجہً

اس سے مراد یہ ہے، اس کا مطلب یہ ہے۔

جیسا کہ بعض احادیث میں اشارہ کیا گیا ہے، یہ عمر میں اضافے کا سبب بن سکتا ہے۔

تمام نیکیوں کی شروعات نیکی کرنے سے ہوتی ہے۔

اس بدیع دستور کو فراموش نہیں کرنا چاہیے:

لیکن شرط یہ ہے کہ وہ (دنیاوی فوائد) مقصود بالذات نہ ہوں، اور نہ ہی قصداً طلب کیے گئے ہوں، بلکہ خود بخود حاصل ہونے والے اور بغیر طلب کے ملنے والے ثمرات، عبادت کے منافی نہیں ہیں۔ بلکہ کمزوروں کے لیے ترغیب اور ترجیح کا حکم رکھتے ہیں۔ اگر وہ دنیاوی فوائد اور منافع اس عبادت، اس وظیفے یا اس ذکر کا سبب یا سبب کا ایک جز بن جائیں تو وہ اس عبادت کو جزوی طور پر باطل کر دیتے ہیں۔ بلکہ اس خاص وظیفے کو بے اثر اور بے نتیجہ بنا دیتے ہیں۔

اس کا مطلب یہ ہے کہ بندگی اور ہر قسم کی عبادت صرف اللہ کے حکم کی تعمیل میں کی جاتی ہے، اور اس کا نتیجہ اللہ کی رضا حاصل کرنا ہے۔

اگر اس نیت میں کوئی اور چیز شامل ہو جائے تو وہ عبادت کی روح کو ختم کر دیتی ہے اور اسے نقصان پہنچاتی ہے۔ دنیاوی حکمت اور فوائد کو عبادت میں جوش و خروش اور محنت بڑھانے کے آلے کے طور پر استعمال کیا جا سکتا ہے، لیکن وہ نیت کا اصل سبب نہیں بننا چاہئے۔

مثال کے طور پر، اگر نماز صرف جسمانی صحت کے حصول کے ارادے سے ادا کی جائے تو وہ باطل ہو جائے گی۔ نماز صحت کے لیے نہیں پڑھی جاتی۔ البتہ، اگر اللہ نماز پڑھنے والوں کو صحت و تندرستی عطا فرمائے تو یہ اس کی طرف سے ایک احسان اور انعام ہوگا۔

مثال کے طور پر، صرف بارش کے لیے دعا کرنا بھی غلط ہے، کیونکہ اگر اللہ بارش عطا فرمائے، حالانکہ اس کے لیے کوئی نیت یا جواز نہیں تھا، تو یہ ایک احسان ہے، جس پر شکر واجب ہے۔

یہی بات عمر کی برکت اور طوالت کے معاملے میں بھی صادق آتی ہے۔ عبادات اس لیے نہیں کی جاتیں کہ ان سے کوئی دنیوی فائدہ حاصل ہو، بلکہ اس لیے کی جاتیں ہیں کہ اللہ نے ان کا حکم دیا ہے، اس کی رضا حاصل کرنا اصل مقصد ہے، اور ان کے اصل فوائد آخرت میں ابدی طور پر عطا کیے جائیں گے۔


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال