سانپ کو مارنے کے متعلق حدیث: "اگر تم میں سے کوئی سانپ کو دیکھے اور اسے مار دے تو وہ جہنم میں جائے گا، اور اگر سانپ کسی کو مار دے تو وہ مرنے والا جنت میں جائے گا” کیا ایسی کوئی حدیث ہے؟

جواب

محترم بھائی/بہن،

اس معنی میں ہمیں کوئی حدیث معلوم نہیں ہے۔ البتہ ایک روایت اس طرح ہے:


"سانپوں کو مارو۔ چھوٹے ہوں، بڑے ہوں، سفید ہوں یا کالے ہوں۔ جو سانپ کو مارے گا وہ جہنم سے فدیہ پائے گا۔ اور سانپ جس کو مارے گا وہ شہید ہے۔”

[راوی: حضرت سراء بنت بنہام (رضی اللہ عنہا)، رموز الاحادیث]

سانپوں کو مارنے کی حکمت یہ ہے کہ وہ انسانوں کو نقصان پہنچا سکتے ہیں۔


جنگلی جانوروں کے ذریعہ مارا جانے والا شخص شہید ہے۔

اس معنی کی احادیث کو مطلق نہیں سمجھنا چاہیے۔ جب انسان کو نقصان پہنچانے کا خطرہ ہو تو جانور کو مارا جا سکتا ہے۔ باہر ایسے جانوروں کو مارنا جائز نہیں جن سے نقصان کا اندیشہ نہ ہو۔ گھر یا باغ میں انسان کو نقصان پہنچانے کے اندیشے والے سانپ کو مارا جا سکتا ہے، لیکن پہاڑ پر انسانوں سے دور، نقصان پہنچانے کے اندیشے کے بغیر سانپ کو مارنا جائز نہیں ہے۔

مزید معلومات کے لیے کلک کریں:

کیا ہمارے گھر میں موجود مچھروں یا دیگر جانوروں کو مارنا گناہ ہے؟


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال