سال کے آخر میں تحائف کا تبادلہ کرنا، اور کام کی جگہ سے کھانے پینے کی اشیاء کے تحائف وصول کرنا مناسب ہے؟

سوال کی تفصیل


– میرا ایک عیسائی باس ہے اور میرے ساتھی بھی عیسائی ہیں جو عیسائیت اختیار کر چکے ہیں۔ سال کے آخر میں دفتر کی طرف سے تحائف اور کھانے کا انتظام کیا جاتا ہے۔ تحائف قبول نہ کرنے اور کھانوں میں شریک نہ ہونے پر پریشانی ہوتی ہے۔ اور اگر شریک ہو جاؤں تو میرا ضمیر مطمئن نہیں ہوتا۔

– یہاں ہمارے ذمے کیا کام ہیں؟

– کیا یہ تحائف وصول کرنے والا شخص، چاہے اس کی نیت سال نو منانے کی ہو یا نہ ہو، پھر بھی گناہ کا مرتکب ہو گا؟

جواب

محترم بھائی/بہن،


اصولی طور پر اسلامی علماء اس کی اجازت نہیں دیتے۔

کیونکہ یہ کام اس دن عیسائیوں کے تہوار کے موقع پر کیا گیا تھا، اس لیے ان کو

"مذہبی رسومات”

میں شرکت کرنا درست نہیں ہے۔

اس لیے، ہم آپ کو مشورہ دیتے ہیں کہ آپ کوئی بہانہ ڈھونڈ کر ان تحائف اور کھانوں کے معاملات میں شامل نہ ہوں…


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال