روزہ سب سے پہلے کب فرض کیا گیا اور کیا روزے سے مستثنیٰ اوقات بھی ہیں؟

Oruç ilk olarak ne zaman emredilmiş ve oruç tutulmaması gereken zamanlar var mıdır?
سوال کی تفصیل

رمضان کے مہینے کے علاوہ، ہمیں کن مہینوں اور دنوں میں روزہ رکھنا چاہیے اور کن مہینوں اور دنوں میں نہیں رکھنا چاہیے؟ کیا آپ اس کی وجوہات کے ساتھ وضاحت کر سکتے ہیں؟

جواب

محترم بھائی/بہن،

روزہ حضرت آدم علیہ السلام کی شریعت سمیت سابقہ انبیاء کرام کی شریعتوں میں بھی موجود ہے۔ سب سے پہلے حضرت آدم علیہ السلام کو اس کا حکم دیا گیا تھا۔

قرآن مجید میں؛

فرمایا گیا ہے۔ اس بات پر اتفاق ہے کہ روزے کی عبادت ہجرت کے بعد فرض کی گئی تھی۔ صحیح روایت کے مطابق، بدر کی جنگ کے تھوڑے ہی بعد یہ فرض کی گئی تھی۔ حضرت عائشہ (رضی اللہ عنہا) سے مروی ہے کہ رسول اللہ (صلی اللہ علیہ وسلم) اس سے پہلے

مكروہ روزے دو قسم کے ہوتے ہیں: تنزیہی مكروہ روزے، تحریمی مكروہ روزے…

صرف ہفتے کے دن روزہ رکھنا بھی مکروہ شمار کیا گیا ہے۔

بغیر افطار کے، یعنی شام کو روزہ افطار کیے بغیر، دو تین دن مسلسل روزہ رکھنا (جسے صومِ وصال کہتے ہیں) مکروہ ہے۔

مزید معلومات کے لیے کلک کریں:

رمضان کیوں، روزہ کیوں؟


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال