– ایک فقہی کتاب میں لکھا ہے کہ اگر کوئی شخص نصاب کی مقدار تک نہیں پہنچتا اور قربانی کرتا ہے تو وہ اس قربانی کے گوشت سے خود نہیں کھا سکتا۔ کیا یہ درست ہے؟
– کیا کوئی ایسا شخص جس کے پاس نصاب کی مقدار نہیں ہے، قربانی کر سکتا ہے؟
– کیا اس کے گوشت کو کاٹ کر کھانے میں کوئی حرج ہے؟
محترم بھائی/بہن،
اگر کسی کے پاس قربانی کے جانور کی قیمت کے برابر رقم ہو، چاہے اس کی مالیت نصاب کی حد تک نہ بھی پہنچے، تو وہ قربانی کا جانور خرید کر ذبح کرے اور اس کا گوشت اپنے اہل و عیال کے ساتھ کھائے۔ اس سے بھی اسے ثواب ملے گا۔
مزید معلومات کے لیے کلک کریں:
– قربانی کے متعلق اکثر پوچھے جانے والے سوالات اور ان کے جوابات کیا ہیں؟
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام