– اگر یہ تحفہ ایک کتاب ہے یا کوئی ایسی چیز ہے جس کو تقسیم نہیں کیا جا سکتا تو ہم کیا کریں؟
محترم بھائی/بہن،
اس حدیث سے ہم مندرجہ ذیل نتائج اخذ کر سکتے ہیں:
– اگر ہم سے زیادہ ضرورت مند لوگ موجود ہوں تو ہمیں تحفے میں ملی ہوئی چیز ان کو دینا جائز ہے۔
– اگر وہ چیز تقسیم نہیں کی جا سکتی تو ہم سب کچھ دے سکتے ہیں۔ اگر ہمیں اس کی زیادہ ضرورت ہے تو ہم نہیں دے سکتے۔
– یہ زیادہ تر اس صورتحال پر لاگو ہوتا ہے جب دوسرے شخص کو اس کی ضرورت ہو. ورنہ اگر کسی نے ہمیں کوئی کتاب تحفے میں دی ہے تو اس کا مطلب یہ نہیں ہے کہ ہمیں وہ کتاب اپنے پاس بیٹھے شخص کو دے دینی چاہیے. صورتحال کے مطابق عمل کیا جا سکتا ہے.
مزید معلومات کے لیے کلک کریں:
– کیا تحفہ دینا سنت ہے؟ کیا ہمیں جو تحفے ملتے ہیں، ان میں سے اپنے پاس موجود لوگوں کو بھی دینا چاہیے؟
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام