"تم میں سے کوئی ایک خوبصورت عورت کو دیکھے اور اس کی طرف مائل ہو تو فوراً اس کے شوہر کے پاس جائے، کیونکہ تمام اعضاء ایک جیسے ہیں، اس کے شوہر میں جو ہے وہی اس میں بھی ہے۔” اس حدیث میں کیا بتانا مقصود ہے؟

جواب

محترم بھائی/بہن،

حضرت جابر رضی اللہ عنہ روایت کرتے ہیں کہ رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا:


"یقیناً عورت شیطان کی صورت میں آتی ہے اور شیطان کی صورت میں جاتی ہے۔ تم میں سے کسی کو کسی عورت میں کوئی بات اچھی لگے تو وہ فوراً اپنی بیوی کے پاس آ جائے، کیونکہ اس سے اس کے نفس میں پیدا ہونے والا وسوسہ دور ہو جائے گا۔”

[مسلم، نکاح 9، (1403)؛ ابو داؤد، نکاح 44، (2151)؛ ترمذی، نکاح 9، (1158)]

حدیث کے آخر میں

"کیونکہ یہ نفس میں بیدار ہونے والی (خواہشات) کو دور کرتا ہے”

اس حصے میں موضوع کے اس پہلو پر روشنی ڈالی گئی ہے جس پر زور دینا مقصود ہے۔ اس میں بتایا گیا ہے کہ انسان کے نفس میں پیدا ہونے والی شہوانی خواہشات کو اس کی شریک حیات کے ذریعے پورا کیا جا سکتا ہے، اور اس طرح ان خواہشات کو جائز طریقے سے تسکین دی جا سکتی ہے۔

اسلامی دین انسان میں موجود جذبات کو ختم کرنے کی نہیں، بلکہ جائز طریقوں سے ان کی تسکین کی بات کرتا ہے۔

مزید معلومات کے لیے کلک کریں:

"جان لو کہ عورت شیطان کی صورت میں آتی ہے اور شیطان کی صورت میں جاتی ہے۔ تم میں سے کوئی جب عورت کو دیکھے تو اپنی بیوی کے پاس جائے۔ یہ اس کے اندر پیدا ہونے والی برائی کو دور کر دے گا” اس قول کی وضاحت فرمائیں؟


سلام اور دعا کے ساتھ…

سوالات کے ساتھ اسلام

تازہ ترین سوالات

دن کا سوال