– اگر ہم کسی مالدار شخص کو زکوٰۃ دینے جا رہے ہیں اور اس سے پوچھتے ہیں کہ کیا تم پر زکوٰۃ واجب ہے، کیا تم غریب ہو؟ اور وہ کہتا ہے کہ ہاں، مجھ پر زکوٰۃ واجب ہے، لیکن بعد میں معلوم ہوتا ہے کہ وہ مالدار ہے، تو کیا کرنا چاہیے؟
– کیا ہم پر زکوٰۃ ادا کرنے کی ذمہ داری اس لیے ختم ہو گئی ہے کہ ہمیں اس کے مالدار ہونے کا علم نہیں تھا، یا ہمیں دوبارہ زکوٰۃ ادا کرنی ہو گی؟
محترم بھائی/بہن،
زکوٰۃ ادا کرنے والے شخص کو یہ تحقیق کر لینی چاہیے کہ وہ زکوٰۃ کس کو دے رہا ہے۔
تحقیق کے بعد اگر کسی شخص کو زکوٰۃ دینے کے قابل سمجھا جائے اور بعد میں یہ معلوم ہو کہ وہ زکوٰۃ کے مستحق نہیں تھے، تو زکوٰۃ ادا ہو جائے گی۔
بغیر تحقیق کے زکوٰۃ دے اور بعد میں معلوم ہو کہ وہ شخص زکوٰۃ کے مستحقین میں سے ہے تو زکوٰۃ ادا ہو جائے گی، لیکن اگر معلوم ہو کہ وہ مستحق نہیں ہے تو زکوٰۃ ادا نہیں ہو گی، اس کو دوبارہ زکوٰۃ ادا کرنی ہو گی۔
(ابن عابدين، رد المحتار، جلد دوم، صفحہ 67، 68).
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام