جواب
محترم بھائی/بہن،
اگر وارث کو ملنے والا مال حرام سے حاصل ہوا ہے، لیکن اس کے منبع اور طریقہ کار کے قطعی ثبوت موجود نہیں ہیں، تو اس صورت میں وارث اس مال کو استعمال کر سکتا ہے۔ لیکن تقویٰ کے اعتبار سے سب سے مناسب یہ ہے کہ اس مال کو اس کے اصل مالک کی نیت سے صدقہ کر دیا جائے۔ (رد المحتار، IV/130)
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام