محترم بھائی/بہن،
قرآن مجید میں کسی دوسرے کو قتل کرنے کی ممانعت واضح طور پر کی گئی ہے اور اس میں ارشاد ہے:
آیت میں مذکور "جائز سبب”
ایسے خاص حالات کے سوا، قتل کرنا سب سے بڑے گناہوں میں سے ایک ہے۔
ایک اور آیت میں اس طرح بیان کیا گیا ہے:
یعنی، ایک معصوم انسان کو قتل کرنا، تمام انسانوں کو قتل کرنے کے برابر ایک خوفناک جرم ہے۔ آیت میں، مسلم یا غیر مسلم کی کوئی تفریق نہیں کی گئی ہے، صرف "یعنی” کا استعمال بھی قابلِ غور نزاکت ہے۔
معصوم انسان کا جان بوجھ کر قتل، قصاص یعنی قاتل کے قتل کا تقاضا کرتا ہے۔ اگر مقتول کے وارث قاتل کو معاف کر دیں تو اس صورت میں دیت ادا کرنی ہوگی۔
سلام اور دعا کے ساتھ…
سوالات کے ساتھ اسلام